امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

نام کتاب: اذان میں ’’حی علی خیر العمل‘‘ کی شرعی حیثیت-قسط - ۱۲

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

نام کتاب: اذان میں ’’ حی علی خیر العمل ‘‘ کی شرعی حیثیت - قسط- ۱۲
حیّ علی خیر العمل کی جزئیت کے بارے میں  علماء کے اقوال
رسول کریمﷺ اور ائمہ  اہل بیت علیہم السلام  سے مروی صریح فرمودات  کی روشنی میں  شیعہ علماء و فقہاء  کا یہ عقیدہ ہے کہ حیّ علی خیر العمل کا جملہ  اذان  اور اقامت کا جزو ہے  اور اس جملے کے بغیر اذان  و اقامت درست نہیں  ہیں ۔
ان علماء میں  شیخ مفید اور سید مرتضی بھی شامل ہیں ۔سید مرتضی ؒ  الانتصار میں فرماتے ہیں  : (امامیہ کا دوسروں  سے الگ اور منفرد موقف یہ ہے کہ وہ اذان  اور اقامت میں حیّ علی الفلاح کے بعد حیّ علی خیر العمل کہتے ہیں  ۔اس حکم کی دلیل فرقہ حقہ  کا اجماع ہے ۔( دیکھئے شیخ مفید علیہ الرحمہ  (متوفی ۴۱۳ ھ)  کی المقنعۃ ،باب فصول الاذان و الاقامۃ )
اہل سنت کی روایت ہے  (دیکھئےالمدونۃ الکبری ،ج۱،ص ۷۵، بدایۃ المجتہد ،ج۱،ص ۱۲۱ )کہ عصر رسول کے بعض ایام میں ایسا ہوتا رہا  لیکن  بعد میں یہ حکم منسوخ ہوا۔
جو لوگ  نسخ کا دعوی کرتے ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ دلیل پیش کریں  لیکن وہ اس سے عاجز ہیں  ۔ (دیکھئے سید  مرتضی( متوفی ۴۳۶ ھ ) کی  الانتصار،ص۳۵  ۔آج  بھی زیدیہ  اسی بات کے قائل ہیں )
 حیّ علی خیر العمل  کو  اذان اور اقامت کا جزو سمجھنے والے  علماء میں شیخ طوسی  (دیکھئےشیخ طوسی (متوفی سال ۴۶۰ ھ  )کی الخلاف  ،ج۱،ص ۲۷۸ ۔۲۷۹ ،کتاب الصلاۃ،مسألۃ ۱۹  اور ۲۰ )،قاضی عبد العزیز بن البراج  طرابلسی  (دیکھئے قاضی ابن براج(  متوفی سال ۴۸۱ ھ) کی المہذب ،ج۱ ،ص ۸۸ ،باب الاذان والاقامۃ)،ابن ادریس حلی   (دیکھئےابن ادریس  حلی  (متوفی  ۵۹۸ )کی السرائر  ،ج۱،ص ۲۱۳ ، کتاب الصلاۃ،احکام الاذان والاقامۃ)،علامہ حلی   (دیکھئےعلامہ  یوسف ابن مطہر حلی (متوفی ۷۲۶ ھ  )کی تذکرۃ الفقہاء ،ج۳،ص ۴۱ ، مسألہ ۱۵۶ ، عدد فصول الاذان والاقامۃ )،محقق اردبیلی  (دیکھئے محقق اردبیلی  (متوفی سال  ۹۹۳ ھ  )کی مجمع الفائدۃ والبرہان ،ج۲،ص ۱۷۰ ، کتاب الصلاۃ ،کیفیۃ الاذان والاقامۃ  )،شیخ یوسف بحرانی  (دیکھئے شیخ یوسف بحرانی (متوفی سال ۱۱۸۶ ھ  ) کی الحدائق الناضرۃ ،ج۷،ص ۳۶۲ ، فصول الاذان والاقامۃ )اور  شیخ محمد حسن نجفی  شامل ہیں  ۔
شیخ محمد حسن نجفی  (صاحب جواہر ) فرماتے ہیں  : بہر حال ہمارے ہاں  فتوی کے لحاظ سے عظیم شہرت کا حامل قول  ِاشہر یہ ہے کہ اذان اٹھارہ جملوں  پر مشتمل ہے ،نہ اس سے کم اور نہ اس سے زیادہ  ۔اس کے بارے میں اجماع کا دعوی ممکن ہے بلکہ  المدارک  میں  مذکور ہے کہ  یہ شیعہ علماء کا نظریہ ہے جس میں  مجھے کوئی مخالف نہیں  آیا ۔
التذکرۃ میں اور  نہایۃ الاحکام   سے منسوب قول کے مطابق یہ ہمارے علماء کا نظریہ ہے ۔الذکری ٰ  میں اسے اصحاب (شیعہ علماء) کا عمل  بتایا گیا ہے ۔المسالک میں مذکور ہے : شیعہ مذہب اور علمائے شیعہ کا اس میں کوئی اختلاف نہیں  جیساکہ المہذب سے نقل ہوا ہے ۔اس سے بڑھ کر الغنیہ کے بیان  سے ظاہر ہے کہ اس پر امامیہ کا اجماع ہے ۔
پس اذان  کے اٹھارہ جملے یہ ہیں : چار دفعہ  تکبیر ،اس کے بعد  توحید کی شہادت ،پھر رسالت کی شہادت پھر حی علی الصلاۃ ،پھر حی علی الفلاح ،پھر حیّ علی خیر العمل،پھر تکبیر  اور پھر تہلیل  ۔ان میں سے ہر جملے کو دو دو بار پڑھنا ہوگا بلکہ  المعتبر  اور التذکرہ  میں  نیز البحار ،المنتہی اور الناصریات سے حکایت شدہ قول کی بنا پر اذان کے اخر میں  دو دفعہ لا الٰہ الّا اللہ  پڑھنے  پر اجماع  قائم ہے بلکہ کہتے ہیں  کہ المنتہی کے قول کے مطابق پہلے (تکبیر  ) کو چار بار  پڑھنے پر اجماع ہے۔
رہی اقامت  تو اس کے جملوں  کے بارے میں علمائے شیعہ  کے قول کو عظیم شہرت حاصل ہے بلکہ التذکرہ  نے اسے ’’ہمارا ‘‘ قول  قرار دیا ہے ۔المنتہی اور النہایہ  سے مروی ہے کہ  ان دونوں  نے اس قول کو  ہمارے علماء کا قول قرار دیا  ہے ۔المہذب سے مروی ہے کہ اس  میں ہمارے علماء کے درمیان  کوئی اختلاف  نہیں ہے ۔الذکری کے قول کے مطابق ہمارے علماء اور المسالک  کے مطابق طائفہ شیعہ اس  پر عمل پیرا ہیں  اور وہ یہ کہ اقامت  کے جملے دو دو  بار پڑھے جاتے ہیں  نیز اقامت میں  حیّ علی خیر العمل اور تکبیر کے درمیان  قد قامت الصلاۃ  دو بار پڑھا جاتا ہے ۔
آخر میں  لا الہ الا اللہ  کو صرف ایک بار پڑھنا ہوگا ۔ یو ں اقامت کے جملے سترہ بنتے ہیں ۔  (دیکھئے شیخ محمد حسن نجفی (متوفی ۱۲۶۶ ھ )کی معرکۃ الآراء کتاب جواہر الکلام  ،ج۹،ص ۸۲۔۸۱ فی فصول الاذان والاقامۃ )
نام کتاب: اذان میں ’’ حی علی خیر العمل ‘‘ کی شرعی حیثیت
اہل بیت علیہم السلام  کی رکاب میں ،عالمی مجلس اہل بیت  (۱۹)
موضوع : فقہ
مولف :شیخ عبد الامیر سلطانی۔تحقیقی کمیٹی  ۔مترجم : شیخ محمد علی توحیدی
نظرثانی:شیخ سجاد حسین- کمپوزنگ:شیخ غلام حسن جعفری
اشاعت :اول  ۲۰۱۸ -ناشر: عالمی مجلس اہل بیت ۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک