مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 183694
ڈاؤنلوڈ: 10985

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 183694 / ڈاؤنلوڈ: 10985
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں تنظیم ہوئی ہے

بسم الله الرحمن الرحیم

اللهم صلی علیٰ محمدوآل محمد

نام کتاب مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

تألیف خاتم المحدثین شیخ عباس بن محمد رضا قمی

تر جمہ ہئیت علمی مؤسسہ امام المنتظر (عج)

زیر نگرانی حجة السلام والمسلمین حاج آقای سید نیاز حسین نقوی مد ظلہ العالی

کمپو زنگ سید محمد رضا ،سید نجم عباس ،سید امجد حسین ،سید جعفر رضا،سید حسین علی

ناشر مؤسسہ امام المنتظر (عج)

اشاعت اول ١٤اگست ٢٠٠٢ بمطابق ٥جمادی الثانی ١٤٢٣ھ مرداد ٨١

صفحات ١٠٦٣

چھاپخانہ شریعت قم

جملہ حقوق بحق ناشر محفوظ ہیں ۔

نوٹ :اس کتاب کی عربی یا اردو ترجمہ وچھوٹے یا بڑے سائز میں اصل یا منتخب کسی بھی عنوان سے مؤسسہ امام المنتظر (عج) کی اجازت کے بغیر چھاپناشرعاً و قانوناًممنوع ہے ۔

ملنے کا پتہ

امام المنتظر(عج) پبلیکیشنر

پوسٹ بکس ۳۷۱۸۵/۳۶۸۳:

قم جمہوری اسلامی ایران مؤ سسہ امام المنتظر(عج)خیابان انقلاب کوچہ ١٧رو بروی مسجد گذر قلعہ

بسم الله الرحمن الرحیم

عرض ناشر

خاتم المحدثین جناب شیخ عباس قمی قدس سرہ کی مشہور و معروف اور مقبول عام کتاب مفاتیح الجنان کا جدید اردو ترجمہ پیش خدمت ہے ۔

اس تر جمہ کی ایک امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ حوزہ علمیہ قم کے فضلاء پر مشتمل ایک جماعت نے حضرت آیت اللہ الحاج حافظ سید ریاض حسین نجفی دامت برکاتہ کے ترجمہ اور علمی عبارات اور اصطلاحات سے بھر پور استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ سابقہ تمام تراجم کو پیش نظر رکھا ہے اور تقریباً دو سال کی مسلسل سعی و کوشش کے بعد اس کو مرتب و منظم کیا ہے عربی عبارات کی تصحیح اور اصلاح پر خصوصی توجہ دی ہے ۔

تا حد امکان کو شش کی گئی ہے کہ موجودہ ترجمہ اور عربی عبارات اغلاط سے پاک ہوں اگرچہ کسی بھی انسانی کام کو بے عیب ونقص قرار نہیں دیا جا سکتا امید ہے قارئین کرام اپنی گرانقدر آ را ء و نظریات سے مطلع فرما کر کتاب کی مزید اصلاح اور بہتر سے بہتر اشاعت میں ضرور تعاون فرمائیں گے ۔

ہماری یہ کاوش استاد العلماء حضرت آیت اللہ سید محمد یارنجفی اور محسن ملت حضرت حجة السلام والمسلمین علامہ سید صفدر حسین نجفی قدس سرھما کی کوششوں اور محنتوں کا تسلسل ہے بار گاہ رب العزت میں التجا ہے کہ خدا وند منان ان کے درجات بلند اور ان پر اپنی رحمات نازل فرمائے اور انہیں جوار آئمہ معصومین میں جگہ عنایت فرمائے ۔

اس وقت محسن ملت کی عظیم یاد گار حوزہ علمیہ جامعة المنتظر لاہور -----حوزہ علمیہ مدینة العلم اسلام آباد، مدرسہ امام المنتظر و مؤ سسہ امام المنتظر قم اور محسن ملت کے دیگر تمام مدارس اور مراکز کی سرپرستی حضرت آیت اللہ الحاج حافظ سید ریاض حسین نجفی فرما رہے ہیں اور شب وروز ان کی تعمیر و ترقی میں مصروف عمل ہیں ۔

ہماری دعا ہے کہ خدا وند عالم انہیں صحت و سلامتی اور طول عمر عطا فرمائے اور انہیں اپنے حفظ وامان میں رکھے اور ان کی توفیقات میں اضافہ فرمائے اور مومنین کرام کو بھی توفیق عنایت فرمائے تا کہ ان تمام دینی مراکز کی تعمیر ترقی میں ان کے ساتھ تعاون فرما کر ثواب دارین حاصل کریں ۔

آخر میں مؤسسہ امام المنتظر(عج) ان تمام طلباء و فضلاء کاممنون و مشکور ہے جنہوں نے حجة الاسلام والمسلمین سید نیاز حسین نقوی کی زیر نگرانی میں اپنی شب و روز کی مساعی سے اس کتاب کے ترجمہ ،تصحیح اور کمپوزنگ جیسے امور کو خلوص دل سے انجام دیا ہے خدا وند عالم ان تمام حضرات کی توفیقات میں اضافہ فرمائے اور انہیں اپنی حفظ امان میں رکھے

آخر میں قوم کے مخیر اور درد مند مومنین ہمارے مفید اور عظیم الشان منصوبوں کی تکمیل میں عملی معاونت فرمائیں ہمارے پاس مراجع عظام (مدظلہم العالی) کے اجازے اور وکالت نامے موجود ہیں آپ حضرات وجوہات شرعیہ و عطیات دے کر اپنے فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ان منصوبوں یعنی مدرسہ مدینة العلم اسلام آباد، مدرسہ امام المنتظر مشہد مقدس وسوریہ(شام) کی عملی تکمیل میں حصہ لے کر اپنے لئے یا اپنے رفتگان کیلئے آخرت کا سامان مہیا کرسکتے ہیں ۔

خداوند متعال ہم سب کے نیک کاموں کی توفیق میں اضافہ فرمائے(آمین)

ربطہ ایڈریس

پاکستان

لاہور: H بلاک ماڈل ٹاؤن حوزہ علمیہ جامعة المنتظر (عج)

محترم جناب حضرت آیة ﷲ حافظ سید ریاض حسین نجفی دام ظلہ الوارف

فون نمبر: ۰۰۹۲-۴۲-۵۸۶۶۷۳۲,۳۳,۳۴

کراچی :کمرشل ایونیو،فیز فور ایریا،دیفنس سوسائٹی، جامعہ علمیہ

محترم جناب علامہ سید فیاض حسین نقوی دام ظلہ

فون نمبر: ۰۰۹۲-۲۱-۵۸۸۸۶۴۰ & ۵۸۸۶۶۷۶

ایران

قم: جمہوری اسلامی ایران مؤ سسہ امام المنتظر(عج)خیابان انقلاب کوچہ ١٧رو بروی مسجد گذر قلعہ

جناب قبلہ قاضی سید نیاز حسین نقوی دام ظلہ الوارف

فون نمبر : ۰۰۹۸-۲۵۱-۷۷۴۵۶۴۰۔ فیکس:۷۷۳۶۷۶۰ موبائل :۰۰۹۸-۹۱۱-۲۱۲۰۹۳۵

والسلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ ۔

مؤسسہ امام المنتظر(عج) حوزہ علمیہ قم المقدسہ ایران

مقدمہ

کتاب مفاتیح الجنان ایک معروف و مشہور اور معتبر ترین کتاب ہے اور ایک مومن اور عبادت گزار انسان کی تمام ضروریات زندگی پر حاوی ہے اور انسان کی زندگی کے تمام مسائل اور مشکلات کا حل اس کتاب میں موجود ہے خاتم المحدثین شیخ عباس قمی قدس سرہ نے دعاؤں کی کتاب مفتاح الجنان سے مستند دعاؤں کو منتخب فرما کر اس کتاب کی ترتیب کے مطابق مرتب کیا ہے اور بعض معتبر دعاؤں اور زیارات کا اضافہ بھی فرمایاہے کتاب مفاتیح الجنان تین ابواب پر مشتمل ہے۔

باب اول: میں تعقیبات نماز ،ایام ہفتہ کی دعائیں ،شب وروز جمعہ کے اعمال اور بعض مشہور دعاؤں اور مناجات کو بیان کیا گیا ہے۔

باب دوم :سال بھر کے مہینوں اور ایام کے اعمال پر مشتمل ہے ۔

باب سوم :زیارات کے بیان میں ہے ۔

مؤلف محترم نے مفاتیح الجنان کے آخر میں باقیات الصالحات کا بھی اضافہ فرمایا ہے جو کہ چھ ابواب اور ایک خاتمہ پر مشتمل ہے جسے ہم کتاب کے حاشیہ میں ذکر کر رہے ہیں ۔

کتاب کے مطالب کی مناسبت سے ہم مقدمہ میں تین مطلب ذکر کریں گے۔

مطلب اول:دعا کی اہمیت وفضیلت ، قبولیت دعا کے شرائط، آداب دعا، اور دعا کے مخصوص اوقات، حالات اور مقامات ۔

مطلب دوم زیارات :آیات وروایات کی روشنی میں معصومین کی زیارت ۔

مطلب سوم :مؤلف محترم کے مختصر حالات زندگی ۔

مطلب اول:دعا کی اہمیت وفضیلت ، قبولیت دعا کے شرائط، آداب دعا، اور دعا کے مخصوص اوقات، حالات اور مقامات ۔

١۔ دعا کی اہمیت و فضیلت

آیات وروایات :معصومین کی سیرت اور باقی اعمال کی نسبت دعاکے دنیوی واُخروی فوائد پر نظر کی جائے تو دعاکی اہمیت و فضیلت روزروشن کی طرح واضح ہو جاتی ہے خدا وند متعال نے خود بھی اپنے بندوں کو دعا کے لئے حکم دیا ہے اور اپنے پیغمبروں کو بھی فرمایا ہے کہ میرے بندوں کودعا کی سفارش کریں ۔

ارشاد رب العزت ہے ۔

اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ مجھے پکارو اور( مجھ سے دعا مانگو )میں تمہای دعا کو قبول کرونگا (١)

قُلْ ادْ عُوْا ﷲ ۔ اے رسول میرے بندوںسے کہو کہ مجھ سے دعا مانگیں (٢)

يَامُوْ سیٰ مُرعِبَادِی يَدْ عُوْنِیْ ۔ اے موسیٰ میرے بندوں کو حکم دو کہ وہ مجھے پکاریں (اور مجھ سے دعا مانگیں )(٣)

يَا عِیْسیٰ مُرْهُمْ اَنْ يَدْ عُوْ نِیْ مَعَکَ ۔ اے عیسیٰ مومنین کو حکم دو کہ وہ آپکے ساتھ مل کر دعا کریں (٤)

حضرت موسیٰ و عیسیٰ جیسے بزرگترین انبیاء بلکہ خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دعا کے لئے مامور کرنا دعا کی فضیلت واہمیت پر بہترین دلیل ہے۔

پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آئمہ کے فرامین میں بھی دعا کی اہمیت و فضیلت روز روشن کی طرح واضح ہے ۔

پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے ہیں :يَاعَلِیْ اُوْصِیْکَ بِالدُّعَاءِ ۔ اے علی میں تمہیں دعا کی سفارش کرتا ہوں (٥)

قال امام محمد باقر ـ:اَفْضَلُ الْعِبَادَةِ اَلْدُّعَاءُ ۔ امام محمد باقر ـ فرماتے ہیں افضل اور بہترین عبادت دعا ہے (٦)

قال علی ـ:اَحَبُّ الْاعَمَال اِلَی ﷲ عَزَّ وَجَلْ فِیْ الْاَرْضِ الدُّ عَاءُ ۔حضرت علی ـ فرماتے ہیں خدا کے نزدیک زمین پر محبوب ترین عمل دعا ہے (٧)

قال رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :اَلْدُّعَاءُ مُخُ الْعِبَادَةِ وَلَاَ یُهْلِکَ مَعَ الّدُعَا ء اُحَد ۔ رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :دعاعبادت کی اصل اور بنیاد ہے دعا کی صورت میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوتا (٨)

قال الامام علی ـ: اَلدُّعُا تُرْسُ الْمُوُمِنْ ۔امام علی ـ فرماتے ہیں دعا مومن کے لئے ڈھال اور نگہبان ہے

اور اسے شیطان کے حملہ اور گناہوں سے محفوظ رکھتی ہے (٩)

قال الامام الصادق ـ: عَلَیْکَ بِالدُّعَاءِ: فَاِنَّ فِیْهِ شِفَاء مِنْ کُلِّ دَاءٍ ۔حضرت امام صادق ـ فرماتے ہیں تیرے لیے دعا ضروری ہے کیونکہ اس میں ہر بیماری کی شفا ہے (١٠)

قال رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :تَرْکُ الدُّ عَاءِ مَعْصِيَة :پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے ہیں دعا کا ترک کرناگنا ہ ہے (١١)

قال رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :اِدْفَعُوْا اَبْوَابَ الْبَلَاءِ بِالّدُ عَاءِ :رسول اکر مصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے ہیں مصیبتوں اور مشکلات کو دور کرو دعا کے ذریعے (١٢)

قال امام علی ـ: مَنْ قَرِعَ بَابَ ﷲ سُبْحِانَهُ فُتِحَ لَه :حضرت علی ـ فرماتے ہیں جو شخص بھی (دعا کے ذریعے )اللہ کے دروازے کو کھٹکائے گا تو اس کے لئے (قبولیت کا دروازہ) کھول دیا جا ئے گا(١٣)

دوسری حدیث میں فرماتے ہیں کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ خدا ونددعا کا دروازہ کھلا رکھے لیکن قبولیت کا دروازہ بند کر دے (١٤)

شرائط قبولیت دعا

جس طرح ہر عمل اور عبادت کی قبولیت لئے کچھ شرائط ہیںکہ جن کے بغیر عمل اور عبادت قبول نہیں ہے اسی طرح دعا کے لئے بھی شرائط ہیں جب تک ان شرائط پر عمل نہ کیا جائے تو دعا قبول نہیں ہوتی ۔

١۔ معرفت و شناخت خدا

قال رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :یقول ﷲ عَزَّ وَجَلَّ :مَنْ سَألَنِیْ وَ هُوَ يَعْلَمُ اَنِّی اَضُرُّ وَ اَنْفَعُ: اَسْتَجِبْ لَهْ ۔حضرت پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے منقول ہے خدا فرماتا ہے کہ جو شخص مجھ سے سوال اور دعا کرے اور یہ جانتاہو (اور معرفت رکھتا ہو )کہ نفع و نقصان میرے ہاتھ میں ہے تو میں اس کی دعا قبول کروں گا (١٥)

امام صادق ـ سے جب سوال کیا گیا کہ ہم دعا کرتے ہیں لیکن قبول نہیں ہو تی تو آپ نے جواب میں فرمایا :

لَاِ أنَّکُمْ تَدْعُوْنَ مَنْ لَا تَعْرِفُوْنَهُ ۔آپ اس کو پکارتے ہو( اور اس سے دعا مانگتے ہو )جس کو نہیں جانتے اور جس کی معرفت نہیں رکھتے ہو (١٦)

٢۔محرمات اور گناہ کا ترک کرنا

قال الامام الصادق ـ:اِنَّ ﷲ يَقُوْلُ اَوْفُوْا بِعَهْدِی اُوْفِ بِعَهْدِکُمْ :وَﷲ لَوْ وَفَيْتُمْ ﷲ لَوَفٰی اللّٰهُ لَکُمْ ۔حضرت امام صادق ـ سے منقول ہے : خدا فرماتا ہے میرے عہد و پیمان اور وعدے کو پورا کرو تا کہ میں بھی تمہارے عہد و پیمان (اور وعدے) کو پورا کروںامام فرماتے ہیں اللہ کی قسم اگر تم اپنا وعدہ پورا کرو اور احکام الٰہی پر عمل کرو تو اللہ بھی تمہارے لئے اپنا وعدہ پورا کرے گا تمہاری دعاؤں کو قبول اور تمہاری مشکلات کو حل فرمائے گا (١٧)

٣۔کمائی اور غذا کا پاک و پاکیزہ ہونا

قال الامام الصادق ـ: مَنْ سَرَّهُ اَنْ يُسْتَجَابَ دُعَاءَهُ فَلْیَطَیِّبْ کَسْبُهُ ۔امام صادق ـ فرماتے ہیں کہ جو شخص یہ پسند کرتا ہے کہ اس کی دعا قبول ہو تو اس کو چاہیے کہ اپنے کاروبار اور کمائی کو پاک کرے (١٨)

حضرت موسیٰ نے دیکھا ایک آدمی ہاتھ بلند کر کے تضرع و زاری کے ساتھ دعا کر رہا ہے خدا نے حضرت موسیٰ کی طرف وحی کی اور فرمایا اس شخص کی دعا قبول نہیں ہو گی :لَاِنَّ فِیْ بَطْنِه حَرَاماً وَ عَلَیٰ ظَهُرِه حَرَاماً وَ فِیْ بَیْتِه حَرَاماً ۔کیونکہ اس کے پیٹ میں حرام ہے ( یعنی اس نے حرام کا مال کھایا ہوا ہے ) اور جو لباس پہنا ہوا ہے وہ بھی حرام ہے اور اس کے گھر میں بھی حرام ہے(١٩)

پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے اگر تم چاہتے ہو کہ تمہاری دعا قبول ہو تو اپنی غذا کو پاکیزہ کرو اور اپنے پیٹ میں حرام داخل نہ کرو۔

٤۔حضور ورقت قلب

قال رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : اِعْلَمُوْا اَنَّ ﷲ لَا يَسْتَجِیْبُ دُعَاءَ مِنْ قَلْبٍ غَافِلٍ لَاهٍ ۔رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے ہیں : یہ جان لو کہ خدا وند اس دل سے دعا قبول نہیں کرتا جو غافل اوربے پرواہو (٢٠)

٥۔اخلاص وعبودیت

فَادْعُوْا ﷲ مُخْلِصِیْنَ لَه الّدِیْن ۔خدا کو پکارو (اور اس سے دعا مانگو خلوص نیت کے ساتھ یعنی )اس حال میں کہ اپنے دین کو اس کے لئے خالص قرار دو (٢١)

امام جعفر صادق ـفرماتے ہیں :وَقَدْ وَعَدَ عِبَادَهُ الْمُوْمِنِیْنَ الْاِسْتِجَا بَةَ ۔ بے شک خدا نے اپنے مومنین بندوں سے قبولیت دعا کا وعدہ فرمایا ہے (٢٢)

٦۔سعی و کوشش

یعنی دعا کا معنی یہ نہیں ہے کہ انسان کام و سعی اور کوشش چھوڑ دے اور گھر بیٹھ کر فقط دعا کرتا رہے ۔

امام جعفر صادق ـ فرماتے ہیں :ثَلَاثَة تُرَدُّ عَلَیْهُمْ دَ عْوَتُهُمْ: رَجُل جَلَسَ فِیْ بَیتِه وَ قَال يَا رَبِّ اُرْزُقِیِ فَيُقََالُ لَهُ اَلَمْ اَجْعَلْ لَکَ السَّبِیْلَ اِلیٰ طَلَبِ الرَّزْق ۔تین قسم کے لوگوں کی دعا قبول نہیں ہو گی (ان میں سے )ایک وہ شخص ہے جو فقط گھر میں بیٹھ کر یہ دعا کرتا رہے کہ خدا وندا مجھے روزی عطا فرما اسے جواب دیا جائے گا۔ کیا میں نے تیرے لئے روزی کمانے کا ذریعہ اور وسیلہ قرار نہیں دیا دوسرے لفظوں میں حصول رزق کیلئے تلاش وکو شش کرنا کام کرنا ایک چیز ہے لیکن روزی کا نصیب ہونا اس کا با برکت ہونا توفیق الٰہی کا شامل حال ہونا دوسرا مطلب ہے جس میں دعا بہت مؤثر ہے (٢٣)

اسی طرح علاج کرواناشفاء کیلئے ڈاکٹر یا حکیم کے پاس جانا اس کے دستور کے مطابق دوائی استعمال کرنا ایک مطلب ہے لیکن ڈاکٹرکی تشخیص کا صحیح ہونا دوائی کا شفاء میں مؤثر ہونا دوسرا مطلب ہے جس میں دعا اور صدقہ وغیرہ بہت مؤثر ہیں جب یہ دونوں حصے اکھٹے ہوں تو مؤثر واقع ہونگے اور ہمیں ان دونوں کی طرف تو جہ کرنی ہوگی۔